چلنا آساں نہیں یہاں پیارے
چلنا آساں نہیں یہاں پیارے
ہر قدم پر ہے امتحاں پیارے
اپنا چہرہ ہی کہہ اٹھا سب کچھ
اب رہا کون رازداں پیارے
کس کے پیچھے یہاں چلے کوئی
ہیں سبھی میرے کارواں پیارے
جا کے پوچھو غریب بچوں سے
کیسی ہوتی ہیں روٹیاں پیارے
تیرے کہنے سے جو بجائی جائیں
کیا کروں ایسی تالیاں پیارے
یوں تو کہنے کو درمیاں ہے سبھی
پر نہیں کوئی درمیاں پیارے
مجھ میں کچھ خوبیاں بھی ہیں اندازؔ
صرف مت دیکھ خامیاں پیارے