عظمتوں کا دیار بن کے رہو
عظمتوں کا دیار بن کے رہو
شہر میں شہر یار بن کے رہو
خاک بن کر بلندیاں چھو لو
راستے کا غبار بن کے رہو
میں تمہارے لئے پریشاں ہوں
تم مرے غم گسار بن کے رہو
ہار جاؤ تو ہار مت سمجھو
جیت جاؤ تو ہار بن کے رہو
زندگانی ہے جنگ کا میدان
بس یہاں آر پار بن کے رہو
بے قراروں کو کچھ قرار آئے
کچھ دنوں بے قرار بن کے رہو
زندگی خود شراب ہے اندازؔ
اپنا خود ہی خمار بن کے رہو