چاند بدلی میں نہاں تھا ہم نے یہ جانا نہیں

چاند بدلی میں نہاں تھا ہم نے یہ جانا نہیں
وقت کی تاریکیوں میں خود کو پہچانا نہیں


زندگی کی شورشوں میں وہ کہاں کیسے ہیں اب
بھول جائیں گے وہ ہم کو ہم نے یہ جانا نہیں


چل رہی ہیں کیوں زمیں پہ نفرتوں کی آندھیاں
ہم تو سب اہل زمیں ہیں کوئی بیگانہ نہیں


اس کے سجدے کا سلیقہ تو نہیں آیا مجھے
وہ کمال حسن ہے یہ راز انجانا نہیں