برا ہو گیا یا بھلا ہو گیا

برا ہو گیا یا بھلا ہو گیا
محبت میں جو کچھ ہوا ہو گیا


محبت کا اعجاز ہے اور کیا
کہ جس بت کو چاہا خدا ہو گیا


محبت کریں بھی تو کس سے کریں
زمانہ بڑا بے وفا ہو گیا


کبھی مل ہم سے عدو سے کبھی
جو تم نے کیا وہ روا ہو گیا


وہ رند خرابات اپنا سحرؔ
سنا ہے کہ اب پارسا ہو گیا