بیان درد کو کس حسن سے تمام کیا
بیان درد کو کس حسن سے تمام کیا
مری زباں سے زیادہ نظر نے کام کیا
اس آستاں پہ بشر کیا ملائکہ ہیں نثار
مری جبیں نے جسے سجدہ گاہ عام کیا
تلاش دوست اک امر محال تھا لیکن
یہ واقعہ ہے کہ ذوق عمل نے کام کیا
انہیں دلا کے تغافل شعاریوں کی قسم
اک آہ سرد بھری اور گلہ تمام کیا