بطرزِ مختلف اک نعت لکھنا چاہتا ہوں

بطرزِ مختلف اک نعت لکھنا چاہتا ہوں

مَیں ساری نعّتیں اک ساتھ لکھنا چاہتا ہوں

 

مِرا معبود خود توفیق ارزانی کرے گا

مَیں وصفِ سِرِّ موجودات لکھنا چاہتا ہوں

 

حضورؐ اور محترم وابستگانِ شہرِ حکمت

میں اس بستی کے سب حالات لکھنا چاہتا ہوں

 

بہت برہم بہت ہی منتشر اوراقِ جاں پر

جہاں تک سانس ہے اثبات لکھنا چاہتا ہوں

 

دل و دنیا مجھے آواز دیتے ہیں بیک وقت

مَیں جب بھی صورتِ حالات لکھنا چاہتا ہوں

 

نہ تسخیرِ طلسم و اسم ہے موضوع میرا

نہ تفسیرِ صفات و ذات لکھنا چاہتا ہوں

 

نہ استدراک کی معیار بندی میرا منصب

نہ مَیں ترتیب استنباط لکھنا چاہتاہوں

 

حضورِ سید و سردار جو توقیر پا ئیں

وہی حرفِ شرف دن رات لکھنا چاہتاہوں

متعلقہ عنوانات