افتخار-عارف

آزاد نظم:وہ فرات کے ساحل پر ہوں یا کسی اور کنارے پر

  • افتخار عارف
فرات کا ساحل

افتخار عارف انتہائی قادر الکلام شاعر اور شگفتہ لب و لہجے کے مالک انسان ہیں ۔ انہوں نے کرب و بلا ، استعماری قوتوں کے انکار ، جبر کے خلاف مزاحمت اور دِیا جلائے رکھنے کے عزم کو ہمیشہ اپنی شاعری سے پیوست رکھا ہے ، کہ شاید سلیم احمد کے فکری جانشین کے یہی شایانِ شاں تھا۔ زیرِ نظر آزاد نظم اپنے منفرد اور دل نشین انداز کے علاوہ ظلم کے خلاف جدوجہد اور اس راہ کی صعوبتوں پر استقامت و عزیمت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے بالآخر حق کے ہی فتح یاب ہونے کی خبر دیتی ہے۔

مزید پڑھیے

نظم: میں لاکھ بزدل سہی

  • افتخار عارف
کلمہ حق

مَیں جانتا تھا ، مِرے قبیلے کی خیمہ گاہیں جلائی جائیں گی ، اور تماشائی رقصِ شعلہ فشاں پہ اصرار ہی کریں گے

مزید پڑھیے

نعتِ پاک: اپنے آقا کے مدینے کی طرف دیکھتے ہیں

  • افتخار عارف
مدینۃ الرسولﷺ

نعت گوئی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہِ وسلّم سے والہانہ محبت و عقیدت کے اظہار کا نام ہے ۔ لیکن یہ بات دھیان میں رہنی چاہیے کہ با مقصد نعتیہ کلان زیادہ پر اثر ٹھہرتی ہے ، نیز اس کا اجر بھی سِوا ہو گا ۔ رسول اللہﷺ سے اپنی الفت کے اظہار کے علاوہ کوئی ان کی ذاتِ اقدس سے وابستہ کوئی آفاقی پیغام کا مضمون بھی نعت میں آئے تو بات بنے۔ مثلاً ، زیرِ نظر نعت میں ، یہ شعر ختمِ نبوّت کا پیغام دے رہا ہے ۔ " بہرِ تصدیقِ سندنامۂ نسبت، عشاق ، مُہرِ خاتم کے نگینے کی طرف دیکھتے ہیں "

مزید پڑھیے

گلہائے نعت از افتخار عارف : بطرزِ مختلف اک نعت لکھنا چاہتا ہوں

  • افتخار عارف
مسجد نبوی

افتخار عارف انتہائی قادر الکلام شاعر اور شگفتہ لب و لہجے کے مالک انسان ہیں ۔ انہوں نے کرب و بلا ، استعماری قوتوں کے انکار ، جبر کے خلاف مزاحمت اور دِیا جلائے رکھنے کے عزم کو ہمیشہ اپنی شاعری سے پیوست رکھا ہے ، کہ شاید سلیم احمد کے فکری جانشین کے یہی شایانِ شاں تھا۔ زیرِ نظر نعتِ رسولِ مقبول ﷺ شاعر کے خوبصورت و پر عقیدت جذبات کی غماز ہے۔

مزید پڑھیے

ستمبر ، راستہ دے

  • افتخار عارف

افتخار حسین عارف صاحب اس عہد کے امین اور سب سے بڑے شاعر ہیں، انھوں نے جس بھی موضوع پر شاعری کی، ہمیشہ باریاب ٹھہری۔۔۔ اردو ادب کے تمام بڑے نقاد انہیں عظیم شعرا میں شمار کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے