بحر میں سوچتی تھی میں تم کو

بحر میں سوچتی تھی میں تم کو
شعر میں ڈھالتی تھی میں تم کو


سارے جگ میں تلاشنا تو الگ
تم میں بھی کھوجتی تھی میں تم کو


مختلف تم نہیں تھے دنیا سے
مختلف سوچتی تھی میں تم کو


کھو کے مجھ کو یہ سوچتے ہو نا
کس قدر چاہتی تھی میں تم کو


مجھ کو ہر غم نوازنے والے
ہر خوشی سونپتی تھی میں تم کو


تم اچانک بدل گئے تو کھلا
کتنا کم جانتی تھی میں تم کو


سانپ پر پاؤں آ گیا میرا
خواب میں دیکھتی تھی میں تم کو


آخرش تم نے مار ڈالا مجھے
زندگی مانتی تھی میں تم کو