بہاروں میں طلسم گل رخاں کا ذکر کرنے دو
بہاروں میں طلسم گل رخاں کا ذکر کرنے دو
شمیم کاکل عنبر فشاں کا ذکر کرنے دو
وہ جس سے دور ہو جائے غم جاناں غم دوراں
اسی دور شراب ارغواں کا ذکر کرنے دو
بڑھاپا دور ہے زہد و ورع جس کا تقاضا ہے
جوانی میں تو کچھ عشق بتاں کا ذکر کرنے دو
یہ شعلے کس نے برسائے یہ آتش کس نے بھڑکائی
زمیں پہ رہنے والو آسماں کا ذکر کرنے دو
تباہی تک تو آ پہنچے بہ فیض مغفرت واعظ
خدارا اب تو میر کارواں کا ذکر کرنے دو