بڑی مشکل سے کی تھی یار ہمت تجھ کو کھونے کی
بڑی مشکل سے کی تھی یار ہمت تجھ کو کھونے کی
بتا کیا شرط ہے تیری ذرا نزدیک ہونے کی
چلے آتے ہیں تیرے گاؤں جب یہ دل تڑپتا ہے
ضرورت ہی نہیں پڑتی ہے مجھ کو رونے دھونے کی
خوشی سے سر جھکا لیتا ہوں جب یہ یاد آتا ہے
مری ماں نے نصیحت کی تھی مجھ کو مٹی ہونے کی
کوئی بے چینی لاحق ہے کہ آنکھیں بند بھی کر لوں
دوائی لینی پڑتی ہے مجھے کچھ دیر سونے کی
تمہارے بعد اس دل میں نہیں آیا کوئی بھی شخص
نہیں ہمت بچی کاملؔ اذیت اور ڈھونے کی