بات چیت

ٹم ٹم کرتے تارے ہیں
کتنے پیارے پیارے ہیں
جھانک رہے ہیں بادل سے
آسمان کے آنچل سے
روتے بچے چپ ہو جائیں
توڑیں لیکن توڑ نہ پائیں
بچہ
ماں کی گود سے اچھلیں وہ
ہمکیں کودیں مچلیں وہ
امی مجھ کو لا دو نا
اجلا چاند منگا دو نا
میں اب اس کو پکڑوں گا
ہاتھوں میں یوں جکڑوں گا
چم چم چاند چمکتا ہے
موتی جیسا دمکتا ہے
بادل کی قندیل میں گم
نیلی نیلی جھیل میں گم
کاجل جیسی رات لیے
تاروں کی سوغات لیے
آسمان پر آتا ہے
بچوں کو للچاتا ہے
سویرا
تارے بھاگے چاند گیا
سرحد جیسے پھاند گیا
منزل منزل نور ہوا
اندھیارا کافور ہوا
صبح ہوئی روشن روشن
پھیلا چاندی در درپن