ظفراعوان کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ہوتی ہیں جل سے جیسے ندیوں کی عزتیں

    ہوتی ہیں جل سے جیسے ندیوں کی عزتیں صدق مقال سے ہیں یاروں کی عزتیں جن کو مرے نبی کی خلوت ہوئی عطا افضل ہیں بستیوں سے غاروں کی عزتیں سجدے میں سر کٹا کے کربل کی ریت پر شبیر نے بڑھائیں سجدوں کی عزتیں دیکھو ذرا تماشہ جھوٹوں کے جھنڈ میں نیلام ہو رہی ہیں سچوں کی عزتیں بیٹھے نہ ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    مرا کنبہ بلایا جا چکا تھا

    مرا کنبہ بلایا جا چکا تھا مرا ماتم منایا جا چکا تھا کہا منصور کو تھا پیر میں نے مجھے سولی چڑھایا جا چکا تھا حوالے قبر کے کرنے سے پہلے مرا پتلا جلایا جا چکا تھا لگا کر ٹیگ ہم پر مسلکوں کا ہمیں ہم سے لڑایا جا چکا تھا ہماری بستیوں کو ڈوبنا تھا سمندر کو ہلایا جا چکا تھا نہیں میں ...

    مزید پڑھیے

    بغض و حسد کی آگ سے باہر نکال دے

    بغض و حسد کی آگ سے باہر نکال دے مجھ کو شعور و فکر کے رستے پہ ڈال دے جن کے جواب میں مجھے تیرا سرا ملے فکر رسا کو ایسے مسلسل سوال دے تیرے علاوہ ہاتھ یہ پھیلے نہیں کہیں اپنی جناب سے مجھے رزق حلال دے آرام کرنا جرم ہو منزل کی کھوج میں مجھ کو مرے مزاج میں اوج کمال دے کرنا ہے روشنی سے ...

    مزید پڑھیے

    لہو نے بھگوئے مہاجر پرندے

    لہو نے بھگوئے مہاجر پرندے قطاروں میں روئے مہاجر پرندے زمیں ہو گئی تنگ تیری خدایا ہواؤں میں سوئے مہاجر پرندے شکاری پرندوں کو کاٹے ہے ایسے کہ ہوں جیسے بوئے مہاجر پرندے خدایا خبر خیر کی آئے جلدی ابھی تک ہیں کھوئے مہاجر پرندے بہت یاد کرتے ہیں اہل چمن کو وطن سے پروئے مہاجر ...

    مزید پڑھیے

    نیزے پہ سر چڑھے گا سید کو سب پتا تھا

    نیزے پہ سر چڑھے گا سید کو سب پتا تھا لیکن وہ سوئے مقتل بے خوف چل رہا تھا بیٹے بھتیجے بھائی وارے نہیں جھکا وہ باطل کو حق نہ مانا اتنا سا مدعا تھا ماتم کناں تھا اس پل انسانیت پہ صحرا بانہوں میں جب وہ لاش اصغر لئے کھڑا تھا یعقوب کی طرح سے رویا نہ تھا ادھر وہ نبیوں سے بڑھ کے میرے ...

    مزید پڑھیے

تمام