یشب تمنا کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    کوئی اچھی خبر آتی نہیں ہے

    کوئی اچھی خبر آتی نہیں ہے شب غم کی سحر آتی نہیں ہے وہ مست راحت خواب سحر ہیں جنہیں یاد سفر آتی نہیں ہے کہیں پر تو یقیناً ہے خرابی بظاہر جو نظر آتی نہیں ہے میں سب کی خیر مانگوں اس یقیں سے دعا تو لوٹ کر آتی نہیں ہے یشبؔ کو دل سے ہجرت راس ہے اب کسی صورت وہ گھر آتی نہیں ہے

    مزید پڑھیے

    تعلق اس سے اگرچہ مرا خراب رہا

    تعلق اس سے اگرچہ مرا خراب رہا قسم سفر کی وہی ایک ہم رکاب رہا سمجھ سکا نہ اسے میں قصور میرا ہے کہ میرے سامنے تو وہ کھلی کتاب رہا میں ایک لفظ بھی لیکن نہ پڑھ سکا اس کو اگرچہ وہ بھی مرا شامل نصاب رہا میں معرفت کے ہوں اب اس مقام پر کہ جہاں کیا گناہ بھی تو خدشۂ ثواب رہا حقیقتوں سے ...

    مزید پڑھیے

    شام کو اس نے میری خاطر سجنا چھوڑ دیا

    شام کو اس نے میری خاطر سجنا چھوڑ دیا میں نے بھی دفتر سے جلدی آنا چھوڑ دیا کب تک اس کے ہجر میں آنکھیں روتیں آخر کو دریا نے بھی اپنے رخ پر بہنا چھوڑ دیا پہلے پہلے ہم نے کہنا سننا چھوڑا تھا ہوتے ہوتے ہم نے باتیں کرنا چھوڑ دیا اس نے خواب میں آنے کی امید بندھائی ہے ہجر کی شب کو میں نے ...

    مزید پڑھیے

    درد کی لہر تھی گزر بھی گئی

    درد کی لہر تھی گزر بھی گئی اس کے ہم راہ چشم تر بھی گئی اک تعلق سا تھا سو ختم ہوا بات تھی ذہن سے اتر بھی گئی ہم ابھی سوچ ہی میں بیٹھے ہیں اور وہ آنکھ کام کر بھی گئی ہجر سے کم نہ تھی وصال کی رت آئی بے چین سی گزر بھی گئی ضبط کا حوصلہ بہت تھا مگر اس نے پوچھا تو آنکھ بھر بھی گئی

    مزید پڑھیے

    بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن

    بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن جو کچھ بھی مرے ساتھ ہوا ہونا تھا اک دن کچھ ہم ہی فریبوں میں گرفتار رہے تھے اس نے تو بہرحال جدا ہونا تھا اک دن اب اتنا بھی سنگین مرا جرم نہیں تھا اس قید سے آخر تو رہا ہونا تھا اک دن یوں ہی تو کبھی حرف شکایت نہیں نکلا اس درد نے آخر تو دوا ہونا تھا ...

    مزید پڑھیے

تمام