بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن

بے مہر تعلق تھا جدا ہونا تھا اک دن
جو کچھ بھی مرے ساتھ ہوا ہونا تھا اک دن


کچھ ہم ہی فریبوں میں گرفتار رہے تھے
اس نے تو بہرحال جدا ہونا تھا اک دن


اب اتنا بھی سنگین مرا جرم نہیں تھا
اس قید سے آخر تو رہا ہونا تھا اک دن


یوں ہی تو کبھی حرف شکایت نہیں نکلا
اس درد نے آخر تو دوا ہونا تھا اک دن


تم شاعری کرتے ہو یشبؔ اس لیے تم کو
اب درد کا تحفہ تو عطا ہونا تھا اک دن