یامین کے تمام مواد

19 نظم (Nazm)

    آدھی رات کا منتر

    یہ سایہ تو میرے ہی اندر سے نکل کر بھاگ رہا ہے مائی تم یہ کیا چھنکاتی ہو آدھا بھائی جاگ رہا ہے

    مزید پڑھیے

    آخری بات

    دنیا کی مٹی سونا اگلتی ہے اور مٹی کا سونا موت کا زیور بنتا ہے

    مزید پڑھیے

    مشورہ

    زندگی ڈرامے سے نہیں بنتی ڈراما زندگی سے بنتا ہے

    مزید پڑھیے

    سپردگی

    اس نے اپنی سوندھی سوندھی مٹی گوندھی تھی اور عجب سرشاری سے پیار کے چاک پہ رکھ دی تھی میں اپنے دونوں ہاتھوں کی پوروں میں جاگ اٹھا تھا

    مزید پڑھیے

    سنبھل کر چل

    سنبھل کر چل بہت گہرا اندھیرا ہے تمہیں غاروں میں ایسا غار کم ہی مل سکے گا یہاں دھرتی نہیں کچھ آسماں سا ہے درخت اس نیلی چھت کے ساتھ یوں چپکے ہیں جیسے یہ اسی امبر کا حصہ ہوں کئی دن سے یہ سب نیلے درخت اس آسماں سے اگ رہے ہیں ابھی میں تم سے کیا کہنے لگا تھا سنبھل کر ہاں مجھے کہنا تھا کہ اس ...

    مزید پڑھیے

تمام