سب کچھ مری قسمت کا تیرے در کے قریں ہے
سب کچھ مری قسمت کا تیرے در کے قریں ہے جینا بھی یہیں ہے مجھے مرنا بھی یہیں ہے عالم سے نرالا ہے تیرے حسن کا عالم تو خود بھی حسیں تیری محبت بھی حسیں ہے واعظ کی زباں اور یہ جنت کے فسانے کمبخت نے مے خانہ تو دیکھا ہی نہیں ہے نشترؔ کو گناہوں کی جزہ مل کے رہے گی اس کو تری رحمت پہ بھروسہ ...