چاند کا نور ستاروں کی ضیا بن جاؤں

چاند کا نور ستاروں کی ضیا بن جاؤں
سوچتا ہوں کہ تری بزم میں کیا بن جاؤں


ساز دل سوز کی دلگیر سدا بن جاؤں
تو بنے نغمہ تو میں نغمہ سرا بن جاؤں


ذوق سجدہ کا تقاضا ہے کہ در پر تیرے
اتنا مٹ جاؤں کہ نقش کف پا بن جاؤں


یوں ہی دیتا رہے آواز اگر دل نشترؔ
اپنی منزل کا میں خود راہنما بن جاؤں