Waliullah Muhib

ولی اللہ محب

ولی اللہ محب کی غزل

    شب نہ یہ سردی سے یخ بستہ زمیں ہر طرف ہے

    شب نہ یہ سردی سے یخ بستہ زمیں ہر طرف ہے مہ پکارے ہے فلک پروردگی تو برف ہے شاہ گل کا حکم سیاروں کے یہ ہے باغ میں جو نہ پی کر آئے مے نوکر نہیں بر طرف ہے سرخ ہے رومال شالی اس کے تحت الجنگ تک مصحف رخسار پر یا جدول شنگرف ہے نو خطوں کے دل میں جز مشق ستم طرز وفا یکسر مو ہو سکے کرسی نشیں ...

    مزید پڑھیے

    ہے مرے پہلو میں اور مجھ کو نظر آتا نہیں

    ہے مرے پہلو میں اور مجھ کو نظر آتا نہیں اس پری کا سحر یارو کچھ کہا جاتا نہیں اشک کی بارش میں دل سے غم نکل آتا نہیں گھر سے باہر مینہ برسنے میں کوئی جاتا نہیں چاک جیب اپنے کو میں بھی جوں گریبان سحر ناصحا تا دامن محشر تو سلواتا نہیں شمع ساں رشتے پر الفت کے لگا دیتے ہیں سر عاشق اور ...

    مزید پڑھیے

    پہلے صف عشاق میں میرا ہی لہو چاٹ

    پہلے صف عشاق میں میرا ہی لہو چاٹ شمشیر‌ نگہ تیری نے کیا کیا نہ کیا کاٹ گلشن میں ہنسی دیکھ کے اس گل کی یکایک حسرت سے گئے غنچوں کے یک لخت جگر پھاٹ اتنا بھی دیا صبر نہ اس نفس دنی کو کتے کی طرح بیٹھتا قسمت کا دیا چاٹ دھلوائیے کیا جامۂ عصیاں کو بساؤ چل کوچ میں دریا کے کنارے ہیں کھڑے ...

    مزید پڑھیے

    مے گلگوں کے جو شیشے میں پری رہتی ہے

    مے گلگوں کے جو شیشے میں پری رہتی ہے چشم مستوں میں عجب جلوہ گری رہتی ہے ہے پھندیت ایک وہ بانکا کہ لڑے جب تک آنکھ مردمک پنجۂ مژگاں میں بھری رہتی ہے باغ میں جب وہ گل تازہ بہار آتا ہے بوئے گل پھر تو ہوا پر ہی دھری رہتی ہے نالہ بلبل ہے چمن زار ہے دل داغوں سے آہ تا صبح نسیم سحری رہتی ...

    مزید پڑھیے

    دنیا میں کیا کسی سے سروکار ہے ہمیں

    دنیا میں کیا کسی سے سروکار ہے ہمیں تجھ بن تو اپنی زیست ہی دشوار ہے ہمیں تو ہی نہیں تو جان تری جان کی قسم یہ جان کس کے واسطے درکار ہے ہمیں گرتے ہیں دکھ سے تیری جدائی کے ورنہ خیر چنگے بھلے ہیں کچھ نہیں آزار ہے ہمیں مر بچ کے دن تو گزرے ہے جوں توں پر اس طرح نظروں میں نور مہر شب تار ہے ...

    مزید پڑھیے

    جی چاہے کعبے جاؤ جی چاہے بت کو پوجو

    جی چاہے کعبے جاؤ جی چاہے بت کو پوجو یہ سن رکھو محبؔ تم عاشق کبھو نہ ہوجو خوں سو دلوں کا ہوگا مشاطہ تیری گردن زلفوں کا اس کی ٹوٹا شانے سے ایک مو جو جس جا فرشتے کے پر جلتے ہوں پاؤں دھرتے دل اس گلی میں سر سے شایاں ہے جائے تو جو اک دم میں دیکھ لیجو پھر جیب پارہ پارہ بے فائدہ ہے ناصح ...

    مزید پڑھیے

    لالہ رو تم غیر کے پالے پڑے

    لالہ رو تم غیر کے پالے پڑے دیکھنے کے ہیں ہمیں لالے پڑے جب نظر سرمے کے دنبالے پڑے دل کے پیچھے تیر اور بھالے پڑے اس برس فرقت میں تیرے اشک کے چشم سے بہتے ہیں پرنالے پڑے ہم ہوائے وصل میں یاں تک پھرے جو ہوس کے پاؤں میں چھالے پڑے عارض اس کے پر نہیں زلف سیاہ گنج پر سوتے ہیں دو کالے ...

    مزید پڑھیے

    معرکے میں عشق کے سر سے گزرنے سے نہ ڈر

    معرکے میں عشق کے سر سے گزرنے سے نہ ڈر گر اٹھاتا ہے تو یہ جوکھوں تو مرنے سے نہ ڈر جان من تیرا گریباں گیر ہو سکتا ہے کون عاشقوں کے خوں میں تو دامن کے بھرنے سے نہ ڈر زاہدا تو صحبت رنداں میں آیا ہے تو سن ترک گالی کا نہ کر پگڑی اترنے سے نہ ڈر گر سبک باری کی خواہش ہے تو اس قاتل سے ...

    مزید پڑھیے

    مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

    مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے جو یہ جی ہی لینے پہ ہے نظر تو قبول ہو یہ نماز ہے یہی کھوج لینے کے واسطے پھروں ہوں میں ساتھ نسیم کے کہ چمن میں کوئی ہے گل کہیں تری بو سے محرم راز ہے کوئی اور قصہ شروع کر جو تمام کہہ سکے ہم نفس کہ فسانہ زلف سیاہ کا شب ہجر سے بھی دراز ...

    مزید پڑھیے

    ہو جس قدر کہ تجھ سے اے پر جفا جفا کر

    ہو جس قدر کہ تجھ سے اے پر جفا جفا کر کہتا ہوں میں بھی تجھ سے اے با وفا وفا کر بیت الصنم میں جا کر ہمدم بہ رب کعبہ لایا ہوں اس صنم کو گھر تک خدا خدا کر گوہر جو اشک کے ہیں کچھ چشم کے صدف میں غلطاں نہ خاک میں کر آنسو بہا بہا کر مرتے ہیں ہم تو لیکن سن تیری آمد آمد امید نے رکھا ہے اب تک ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5