Waliullah Muhib

ولی اللہ محب

ولی اللہ محب کی غزل

    ساتھ غیروں کے ہے سدا غٹ پٹ

    ساتھ غیروں کے ہے سدا غٹ پٹ اک ہمیں سے رکھے ہے دل میں کپٹ چنگل‌ باز ہیں تری مژگاں طائر دل کو پل میں لے ہے جھپٹ تیری اس وضع‌ دل ربائی سے گھر کے گھر ہو گئے ہیں چوڑ چپٹ وہ بھی دن پھر دکھائے گا اللہ رات کو سوئے تو گلے سے لپٹ پاس جب غیر کو بٹھاتا ہے جائے ہے دل ترے ملاپ سے ہٹ دیتے ہو ...

    مزید پڑھیے

    پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے

    پہچانے تو ہر دم وہی ہر آن وہی ہے جاناں وہی اے جان وہی جان وہی ہے آسائش تن راحت جاں تازہ کئے روح واللہ مع الآن کما کان وہی ہے کعبہ میں وہی خود ہے وہی دیر میں ہے آپ ہندو کہو یا اس کو مسلمان وہی ہے بخشے ہے وہی خاک کو دین و دل و ایماں غارت گر دین و دل و ایمان وہی ہے پردہ ہے تعین کا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5