Waliullah Muhib

ولی اللہ محب

ولی اللہ محب کے تمام مواد

42 غزل (Ghazal)

    رائیگاں اوقات کھو کر حیف کھانا ہے عبث

    رائیگاں اوقات کھو کر حیف کھانا ہے عبث خوب رویوں سے جہاں کے دل لگانا ہے عبث کارگر ہوگا ترا افسوں یہ باور ہے تجھے اس پری پر اے دل وحشی دوانا ہے عبث جیتے پھر آنے کی پہلے رکھ توقع دل سے دور ورنہ کوچے میں ستم گاروں کے جانا ہے عبث خاک ہو کر ایک صورت ہے گدا‌ و شاہ کی گر موافق تجھ سے اے ...

    مزید پڑھیے

    اے ہم نفس اس زلف کے افسانے کو مت چھیڑ

    اے ہم نفس اس زلف کے افسانے کو مت چھیڑ بس سلسلہ جنباں نہ ہو دیوانے کو مت چھیڑ جس رنگ سے ہے دل میں مرے عشق رخ یار ناصح نہ ہو دیوانہ پری خانے کو مت چھیڑ وہ شمع مجالس تو ہے فانوس میں روشن اے عشق تو مجھ سوختہ پروانے کو مت چھیڑ تو آپ ہے پیماں شکن اس دور میں ساقی کہتا ہے مجھے بزم میں ...

    مزید پڑھیے

    دیکھا جو کچھ جہاں میں کوئی دم یہ سب نہیں

    دیکھا جو کچھ جہاں میں کوئی دم یہ سب نہیں ٹک آنکھ موندتے ہی تم اور ہم یہ سب نہیں تھوڑی سی زیست ہے جو خوشی سے نبھے تو خیر ورنہ نشاط و خرمی و غم یہ سب نہیں باغ و بہار و جوش گل و خندۂ صبوح صوت ہزار و گریۂ شبنم یہ سب نہیں دنیا و دین دیدۂ دل صبر اور قرار تو ہی اگر نہیں تو اک عالم یہ سب ...

    مزید پڑھیے

    ہر آن یاس بڑھنی ہر دم امید گھٹنی

    ہر آن یاس بڑھنی ہر دم امید گھٹنی دن حشر کا ہے اب تو فرقت کی رات کٹنی پو پھاٹنا نہیں یہ مجھ سینہ چاک کے ہے ہر صبح بار غم سے چھاتی فلک کی پھٹنی کوچے میں اس کے باقی مجھ خاکسار پر اب یا آسماں ہے گرنا یا ہے زمین پھٹنی مژگاں کی برچھیوں نے دل کو تو چھان مارا اب بوٹیاں ہیں باقی ان پر جگر ...

    مزید پڑھیے

    بلبل وہ گل ہے خواب میں تو گا کے مت جگا

    بلبل وہ گل ہے خواب میں تو گا کے مت جگا یا چٹکیوں کی غنچوں سے بجوا کے گت جگا وہ گلعذار باغ میں آوے جو رحم کر کہتے ہیں گل گلوں سے کریں آج رت جگا ہمدم وہ بذلہ سنج تو آتے ہی سو رہا خوش‌ طبعیوں سے بول کے باہم جگت جگا تا صبح شام سے رہے مجلس میں دور جام ساقی ہمیں جگائے تو با کیفیت ...

    مزید پڑھیے

تمام