Wajid Sahri

واجد سحری

واجد سحری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    جس طرف لے کے ہوا جاتی ہے چل دیتے ہیں

    جس طرف لے کے ہوا جاتی ہے چل دیتے ہیں پھول چن لیتے ہیں کانٹوں کو مسل دیتے ہیں خیر خواہی کے طلب گار نہیں ہم لوگو کوئی مشکل ہو تو حالات کا حل دیتے ہیں ظالموں کو بھی سکھاتے ہیں محبت کرنی دل کو احساس کو ذہنوں کو بدل دیتے ہیں خاک صحرا کی نہیں عقل اڑایا کرتی دعوت فکر و نظر دشت و جبل ...

    مزید پڑھیے

    حسن بجائے خود پردہ ہے اس پردے کو اٹھائے کون

    حسن بجائے خود پردہ ہے اس پردے کو اٹھائے کون دیکھ نہیں سکتی آنکھ اس کو بدلے اپنی رائے کون ہاتھ نشے کا آنکھوں پر ہے اب یہ ہاتھ ہٹائے کون ساقی کے زانو پر سر ہے ہوش میں آئے تو آئے کون شہر حسن کا رہنے والا لقب ہے مجھ پردیسی کا میرے عشق کو خودداری کو اپنے پاس بٹھائے کون راہگزر کی گرمی ...

    مزید پڑھیے

    سکوں سے کون بھلا پیار کر کے رہتا ہے

    سکوں سے کون بھلا پیار کر کے رہتا ہے لگے یہ چوٹ تو پتھر سے خون بہتا ہے سنے بغور چبھن کو سماعت احساس وہ بات گل نہیں کہتا جو خار کہتا مجھے بھی کچے گھڑے پر بٹھا دیا جائے مری رگوں میں بھی دریائے عشق بہتا ہے دکھائے تو کوئی قاتل کے سامنے جا کر یہ میرا دل ہے جو ہنس ہنس کے وار سہتا ...

    مزید پڑھیے

    سامنے سے مرے کترا کے گئے ہیں ایسے

    سامنے سے مرے کترا کے گئے ہیں ایسے میں نے دیکھا نہیں جاتے ہوئے ان کو جیسے مشورے دیتے رہے جو مجھے مخلص کی طرح کیا کہوں ان سے بھی کھاتا رہا دھوکے کیسے سر سے پیروں تلک اک آلۂ موسیقی ہیں واقفیت نہیں کوئی جنہیں سر سے لے سے بیچ دو سارا جہاں بھی تو نہیں بھر سکتا میرے کشکول میں آ سکتے ...

    مزید پڑھیے

    صحراؤں میں بھی کوئی ہم راز گلوں کا ہے

    صحراؤں میں بھی کوئی ہم راز گلوں کا ہے گلشن میں کوئی رہ کر خوشبو کو ترستا ہے اک دن تو کھلے گا یہ دروازۂ دل تیرا اب دیکھنا ہے کب تک احساس بھٹکتا ہے نیندوں کے مکاں میں ہے جس دن سے ترا چہرہ کھلتی ہیں یہ آنکھیں تو اک خوف سا لگتا ہے اک روز یہی کرچیں بینائیاں بخشیں گی یہ شیشۂ دل تم نے ...

    مزید پڑھیے

تمام