Waheed Akhtar

وحید اختر

ممتاز ترین جدید شاعروں اور نقادوں میں نمایاں

One of most outstanding modern poets and critics.

وحید اختر کی غزل

    تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا

    تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا روز و شب اپنا مقدر ہی اندھیرا ٹھہرا یاد کرتے نہیں اتنا تو دل خانہ خراب بھولا بھٹکا کوئی دو روز اگر آ ٹھہرا کوئی الزام نسیم سحری پر نہ گیا پھول ہنسنے پہ خطا‌ وار اکیلا ٹھہرا پتیاں رہ گئیں بو لے اڑی آوارہ صبا قافلہ موج بہاراں کا بس اتنا ...

    مزید پڑھیے

    رات بھر خواب کے دریا میں سویرا دیکھا

    رات بھر خواب کے دریا میں سویرا دیکھا دن کے ساحل پہ جو اترے تو اندھیرا دیکھا خود کو لکھا بھی ہے میں نے ہی مٹایا بھی ہے خود قلم غیر نے سایہ بھی نہ میرا دیکھا جن کے چہروں پہ چمک نور کا ہالا اطراف ان کے ذہنوں کو جو کھولا تو اندھیرا دیکھا جن کے تیشوں کو رہا کوہ کنی کا دعویٰ انہیں ...

    مزید پڑھیے

    ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے

    ہم جو ٹوٹے تو غم دہر کا پیمانہ بنے خاک میں مل کے بھی خاک‌ رہ مے خانہ بنے کون اس بزم میں سمجھے گا غم دل کی زباں بات چھوٹی سی جب افسانہ در افسانہ بنے سنگ اندازوں سے اونچا ہے بہت اپنا مقام ورنہ ممکن تھا نشانہ سر دیوانہ بنے شہر جاناں سے بھی ہم لائے محبت کا خراج کیا ضروری ہے کہ یاں ...

    مزید پڑھیے

    اندھیرا اتنا نہیں ہے کہ کچھ دکھائی نہ دے

    اندھیرا اتنا نہیں ہے کہ کچھ دکھائی نہ دے سکوت ایسا نہیں ہے جو کچھ سنائی نہ دے جو سننا چاہو تو بول اٹھیں گے اندھیرے بھی نہ سننا چاہو تو دل کی صدا سنائی نہ دے جو دیکھنا ہو تو آئینہ خانہ ہے یہ سکوت ہو آنکھ بند تو اک نقش بھی دکھائی نہ دے یہ روحیں اس لیے چہروں سے خود کو ڈھانپے ہیں ملے ...

    مزید پڑھیے

    کترا کے گلستاں سے جو سوئے قفس چلے

    کترا کے گلستاں سے جو سوئے قفس چلے ایسی کوئی ہوا بھی تو اب کے برس چلے آداب قافلہ بھی ہیں زنجیر پائے شوق یہ کیا سفر اسیر صدائے جرس چلے مانا ہوائے گل سے تھے بے اختیار ہم پھر بھی بچا کے راہ کا ہر خار و خس چلے پامال ہو کے رہ گئے جشن بہار میں یہ فکر تھی چمن پہ خزاں کا نہ بس چلے اے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3