تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا
تم گئے ساتھ اجالوں کا بھی جھوٹا ٹھہرا روز و شب اپنا مقدر ہی اندھیرا ٹھہرا یاد کرتے نہیں اتنا تو دل خانہ خراب بھولا بھٹکا کوئی دو روز اگر آ ٹھہرا کوئی الزام نسیم سحری پر نہ گیا پھول ہنسنے پہ خطا وار اکیلا ٹھہرا پتیاں رہ گئیں بو لے اڑی آوارہ صبا قافلہ موج بہاراں کا بس اتنا ...