تیری گلی میں جو ملا اس سے پتہ پوچھا ترا
تیری گلی میں جو ملا اس سے پتہ پوچھا ترا سب تجھ سے تھے نا آشنا پر سب میں تھا شہرا ترا کوئی نہ تھا جب آشنا ہم نے کیا چرچا ترا اے ہر کسی کے آشنا اب ہم سے کیا رشتہ ترا تو جب ہوا پیر مغاں تھے سب ہی تیرے مدح خواں رہ کر خموش اے خود نگر ہم نے بھرم رکھا ترا ان سے تعلق قطع کر جن سے ہوا تو ...