Uzma Iqbal

عظمیٰ اقبال

عظمیٰ اقبال کی غزل

    وجہ جینے کی تمہارا ساتھ ہے

    وجہ جینے کی تمہارا ساتھ ہے زندگی گویا تمہارے ہاتھ ہے میری بدنامی مری تقدیر تھی لوگ کہتے ہیں تمہارا ہاتھ ہے جانتے ہیں ہم کہ تم ایسے نہیں توڑ نہ دینا بھرم جو ساتھ ہے موہ لینے کا یہ فن جو تجھ میں ہے میری الفت کا بھی اس میں ہاتھ ہے کیا کریں ہم بس میں اپنے کچھ نہیں پھر بھی جینے کی ...

    مزید پڑھیے

    خوشبوئے گل سے جہاں سیراب تھا

    خوشبوئے گل سے جہاں سیراب تھا کلیوں کا دل جانے کیوں بیتاب تھا زندگی سا زندگی جینے کا شوق شب کا سایہ یا سحر کا خواب تھا دل کی کشتی پار لگتی کس طرح حوصلہ مانجھی کا غرق آب تھا عمر بھر ٹھوکر کی زد میں ہی رہا پھر بھی دل تو گوہر نایاب تھا مسکرا کر کھل اٹھا صحرا میں بھی خندہ زن غنچہ ...

    مزید پڑھیے

    مسکراہٹ کے حسیں پھول کھلائے رکھیں

    مسکراہٹ کے حسیں پھول کھلائے رکھیں اپنا ویرانۂ دل یوں ہی بسائے رکھیں سرخ رو ہو کے نہ دنیا میں کوئی جی پایا پھر بھی یہ شوق کہ صورت کو سجائے رکھیں آگ لگ جائے نہ دنیا میں شرر سے اس کی شر کے بہکے ہوئے طوفاں کو دبائے رکھیں خود فراموشی نے احساس دلایا اکثر دل کے زخموں کو ہوا دے کے ...

    مزید پڑھیے

    ٹھہراؤ آ گیا ہے کچھ ایسا زندگی میں

    ٹھہراؤ آ گیا ہے کچھ ایسا زندگی میں کہ بہتے بہتے جھرنا مل جائے جوں ندی میں پوجا ہے اس نے تم کو چاہا نہ عاشقی میں اب لطف کیا ملے گا اس دل کو بندگی میں دل حسرتوں کا جمگھٹ پھر کیسا سونا پن یہ دو چار پل کی خوشیاں آئیں تھیں زندگی میں دل چھو گیا یہ ان کا ہونا پڑا پشیماں کیسا اثر تھا آخر ...

    مزید پڑھیے