وجہ جینے کی تمہارا ساتھ ہے
وجہ جینے کی تمہارا ساتھ ہے
زندگی گویا تمہارے ہاتھ ہے
میری بدنامی مری تقدیر تھی
لوگ کہتے ہیں تمہارا ہاتھ ہے
جانتے ہیں ہم کہ تم ایسے نہیں
توڑ نہ دینا بھرم جو ساتھ ہے
موہ لینے کا یہ فن جو تجھ میں ہے
میری الفت کا بھی اس میں ہاتھ ہے
کیا کریں ہم بس میں اپنے کچھ نہیں
پھر بھی جینے کی تمنا ساتھ ہے
حسرتیں لاکھوں سمٹ کر آ گئیں
ایک مٹھی دل جو اپنے ساتھ ہے
شخصیت اپنی بکھر سکتی نہیں
دوستی کا اور وفا کا ساتھ ہے
صورت عظمیٰؔ جو بدلی سی لگی
گردش دور زماں کا ہاتھ ہے