Ujjawal Vashishtha

اجول وششٹھا

اجول وششٹھا کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    اس کو جتنا بھلا رہا ہوں میں

    اس کو جتنا بھلا رہا ہوں میں اتنا نزدیک پا رہا ہوں میں سنگ تو آج ہوں میں اس کے لیے مدتوں آئنہ رہا ہوں میں جو اٹھاتے نہیں ہے فون تلک ان کے نخرے اٹھا رہا ہوں میں مجھ کو قرآں پڑھا رہے ہیں وہ ان کو گیتا پڑھا رہا ہوں میں اور کچھ دیر مجھ سے باتیں کر تیری باتوں میں آ رہا ہوں میں جانے کس ...

    مزید پڑھیے

    کہیں تو ہو طرف داری ہماری

    کہیں تو ہو طرف داری ہماری کبھی تو پیٹھ ہو بھاری ہماری تمہاری گفتگو سے لگ رہا ہے ہے خوشبو جانی پہچانی ہماری اسی امید پر زندہ ہیں آنکھیں کبھی تو آئے گی باری ہماری ابھی ہے کھیل میں ملنا بچھڑنا کہاں تک جائے گی پاری ہماری زمیں کی چھاؤں سب تم کو مبارک چلو جو دھوپ ہے ساری ہماری

    مزید پڑھیے

    اگر کر لیں ترا دیدار آنکھیں

    اگر کر لیں ترا دیدار آنکھیں تو اچھی کیوں نہ ہوں بیمار آنکھیں برسنے لگتی ہیں آنکھیں ہماری تری گاتی ہیں جب ملہار آنکھیں اگر دیکھوں تجھے تو کیسے دیکھوں میں رکھ آیا سمندر پار آنکھیں سزائیں ملتی ہیں ہر بار مجھ کو خطائیں کرتی ہیں ہر بار آنکھیں تمہاری دید کو دو آنکھیں کم ہیں مجھے ...

    مزید پڑھیے

    تری خدمات میں بیٹھے ہوئے ہیں

    تری خدمات میں بیٹھے ہوئے ہیں کہ سب اوقات میں بیٹھے ہوئے ہیں چھپانا چاہتے ہیں اپنے آنسو سو ہم برسات میں بیٹھے ہوئے ہیں بہت دشوار ہے گھر سے نکلنا عدو سب گھات میں بیٹھے ہوئے ہیں ہمارے نام میں جتنے ہیں اکھشر تری ہر بات میں بیٹھے ہوئے ہیں پرندوں گھونسلوں میں رہنا اپنے شکاری گھات ...

    مزید پڑھیے

    گردن میں طوق پاؤں میں زنجیر دیکھ کر

    گردن میں طوق پاؤں میں زنجیر دیکھ کر حیرت ہوئی ہے دوست کی تصویر دیکھ کر کل رات ہم نے خوب ستاروں کی سیر کی کوئی بتائے خواب کی تعبیر دیکھ کر عشق و وفا خلوص سے انجان ہیں وہ لوگ رشتہ نبھا رہے ہیں جو جاگیر دیکھ کر پل میں بدلتے وقت نے منظر بدل دیا دل رو رہا تھا کل مرا کشمیر دیکھ کر تم ...

    مزید پڑھیے

تمام