کہیں تو ہو طرف داری ہماری

کہیں تو ہو طرف داری ہماری
کبھی تو پیٹھ ہو بھاری ہماری


تمہاری گفتگو سے لگ رہا ہے
ہے خوشبو جانی پہچانی ہماری


اسی امید پر زندہ ہیں آنکھیں
کبھی تو آئے گی باری ہماری


ابھی ہے کھیل میں ملنا بچھڑنا
کہاں تک جائے گی پاری ہماری


زمیں کی چھاؤں سب تم کو مبارک
چلو جو دھوپ ہے ساری ہماری