Turab Akhtar Naqvi

تراب اختر نقوی

تراب اختر نقوی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    مظلوم کا ہے کون مددگار دیکھنا

    مظلوم کا ہے کون مددگار دیکھنا ہے کون ظالموں کا پرستار دیکھنا ہے زیر‌ تیغ سر مرا مجھ کو سکوں ہے میری طرح ہے کون وفادار دیکھنا میرے قلم کے وار سے نسلوں کا سر کٹا مل جائے کوئی ایسی جو تلوار دیکھنا بھوکا نہ سوئے جس کی حکومت میں کوئی بھی کیا ایسی کوئی ملتی ہے سرکار دیکھنا تم بھی ...

    مزید پڑھیے

    زندگی کا حساب بھی تو ہو

    زندگی کا حساب بھی تو ہو کوئی ایسی کتاب بھی تو ہو کیا کروں اس کے میں سوالوں کا معتبر سا جواب بھی تو ہو جستجو میں ہو جس کی سارا جہاں وہ حسیں انتخاب بھی تو ہو اس سے ملنے تو جا رہے ہو مگر ہاتھ میں اک گلاب بھی تو ہو سب لٹا دیں گے تیرے کہنے پر کچھ مجھے دستیاب بھی تو ہو جس کو پینے سے ...

    مزید پڑھیے

    سفر بدلتا رہا ہم سفر بدلتے رہے

    سفر بدلتا رہا ہم سفر بدلتے رہے ضرورتوں کے مطابق بشر بدلتے رہے جہاں سکون ملا بیٹھ جاتے تھے ہم لوگ پرند کی طرح ہم بھی شجر بدلتے رہے ضعیف باپ کی خدمت کی بات جب آئی تو موسموں کی طرح سے پسر بدلتے رہے وہ منزلوں پہ کبھی بھی پہنچ نہیں پائے ذرا سی دیر میں جو راہ بر بدلتے رہے دعائیں ...

    مزید پڑھیے

    میں نے دیکھا نہیں ہندو یا مسلمان ہو تم

    میں نے دیکھا نہیں ہندو یا مسلمان ہو تم ہاں فقط اتنا ہے دیکھا کہ اک انسان ہو تم بس تری ہی تو محبت میں لکھی ہے میں نے میری اس پہلی غزل کا بھی تو عنوان ہو تم تیرے دل میں میں نہیں پر مرے دل میں تم ہو تم پہ سو جان سے قربان مری جان ہو تم تیری آنکھوں کے سمندر میں میں ڈوبوں گا نہیں مجھ کو ...

    مزید پڑھیے

    قضا ہو سر پہ مگر زندگی کی باتیں ہوں

    قضا ہو سر پہ مگر زندگی کی باتیں ہوں نہیں ہے عشق مگر عاشقی کی باتیں ہوں چراغ کی طرح جلتے رہو زمانے میں جہاں بھی جاؤ وہاں روشنی کی باتیں ہوں تم اپنے دل کو منور کرو محبت سے وہاں نہ بیٹھو جہاں تیرگی کی باتیں ہوں ہم اپنے سارے غموں کو بھلا کے بیٹھے ہیں ہمارے سامنے بس اب خوشی کی باتیں ...

    مزید پڑھیے