tufail Dara

طفیل دارا

طفیل دارا کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    دو گھڑی ان کے ہاں گزار آئے

    دو گھڑی ان کے ہاں گزار آئے عشق کی عاقبت سنوار آئے ہر نفس اک نیا تصادم ہے وقت ٹھہرے تو کچھ قرار آئے کچھ تو ہو اہل دل کی دنیا میں مے ملے یا کہیں بہار آئے اپنا انجام زیست کیا ہوگا ہم اگر موت کو بھی ہار آئے تھک چکی ہے شعاع شمس کہن روشنی کا نیا منار آئے ہم ازل سے رواں تھے سوئے ...

    مزید پڑھیے

    گو اور بھی غم شامل غم ہو کے رہیں گے

    گو اور بھی غم شامل غم ہو کے رہیں گے ہم فاتح ہر رنج و الم ہو کے رہیں گے بیباکیٔ تحریر یہ دستور خداوند اک روز مرے ہاتھ قلم ہو کے رہیں گے اے مرد سخن جرم سخن خوب ہیں لیکن یہ جرم ترے خوں سے رقم ہو کے رہیں گے کعبے سے نکالے ہوئے بت پوجنے والو کیا پھر یہ شناسائے حرم ہو کے رہیں گے کہتے ...

    مزید پڑھیے

    ہم سے پہلے بھی اس جگ میں پیت ہوئی ہے من ٹوٹے ہیں

    ہم سے پہلے بھی اس جگ میں پیت ہوئی ہے من ٹوٹے ہیں جانے کتنے فرہادوں کے پربت پربت سر پھوٹے ہیں پیت نگر کی امر کہانی تیرا جوبن میرے نین باقی اس سنسار کے بندھن میری سجنی سب جھوٹے ہیں روپ ملن کی آشا لے کر ہم جیون جیون گھومے ہیں صدیوں آش نواش کے لمحے شام سویروں سے پھوٹے ہیں برہا اور ...

    مزید پڑھیے

    ہر چیز کے سینے میں کوئی بول رہا ہے

    ہر چیز کے سینے میں کوئی بول رہا ہے خاموشیٔ اسرار بھی تقریر نما ہے جولانئ افکار ہے مطلوب گلستاں یہ موج صبا بھی کسی غنچے کی صدا ہے ہے تیرے تبسم میں نہاں برق نہاں سوز سو بار مرے ہاتھوں ترا پردہ اٹھا ہے گر کر بھی ہے دل اوج ثریا کے برابر کیا جانئے یہ کون سی رفعت سے گرا ہے دنیا کے ...

    مزید پڑھیے

    کیا دیکھے گا انسان وہاں اپنی نظر سے

    کیا دیکھے گا انسان وہاں اپنی نظر سے ظلمات کی بارش ہو جہاں شمس و قمر سے ہو جاتی ہے مظلوم کی فریاد کہاں گم کہتا ہے فلک گزرا ہے سو بار ادھر سے گلشن کو سجایا ہے چراغاں بھی کروں گا بہنے دو ابھی اور لہو میرے جگر سے کیا تم کو نہیں جنبش لب بھی مری منظور کرتے ہو جدا قوت پرواز کو پر سے ہے ...

    مزید پڑھیے