Talha Gauhar Chishtii

طلحہ گوہر چشتی

طلحہ گوہر چشتی کے تمام مواد

4 غزل (Ghazal)

    لوگ کتنے حسین ہوتے ہیں

    لوگ کتنے حسین ہوتے ہیں جو دلوں کے مکین ہوتے ہیں باز رہتے ہیں جو محبت سے نفرتوں کے امین ہوتے ہیں عشق بھی لوگو اک عبادت ہے اس کے منکر لعین ہوتے ہیں

    مزید پڑھیے

    گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا

    گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا عشق کا سانحہ نہیں ہوتا روز ہوتے ہیں حادثے لیکن جانے کیوں وہ مرا نہیں ہوتا بد گماں مجھ سے کر گیا کوئی ورنہ وہ یوں خفا نہیں ہوتا سوز ہم کو ملے مگر دائم گاہے گاہے بکا نہیں ہوتا چاہتیں ہیں کہ جو بدلتی ہیں عشق تو بارہا نہیں ہوتا جانے کیسے وفا پرست ہیں ...

    مزید پڑھیے

    کر گیا صد پارہ جو پل میں دل نخچیر ہے

    کر گیا صد پارہ جو پل میں دل نخچیر ہے صید گاہ عشق سے نکلا ہوا اک تیر ہے ہو گیا پیوست پیکاں تیر حسن یار کا یہ مرا ہے خواب یا آئینۂ تعبیر ہے قابل تحسین کب تھی داستاں مے خوار کی کچھ ہے ساقی کا کرم کچھ شوخیٔ تحریر ہے کر نہیں سکتے علاج اس کا طبیبان جہاں اس مریض عشق کو یہ درد ہی اکسیر ...

    مزید پڑھیے

    کیوں لگے ہے مجھ کو اکثر یہ جہاں دیکھا ہوا

    کیوں لگے ہے مجھ کو اکثر یہ جہاں دیکھا ہوا چاند سورج کہکشائیں آسماں دیکھا ہوا دیکھا ہے جب سے تمہیں لگتا ہے کچھ دیکھا نہیں زعم تھا مجھ کو کہ ہے سارا جہاں دیکھا ہوا تم مجھے حیران بھی کر سکتے ہو سوچا نہ تھا ایسا چہرہ آنکھ نے تھا ہی کہاں دیکھا ہوا دیکھ رکھے دوستی کے نام پر دھوکے ...

    مزید پڑھیے