نکل آئی ہوں آگے میں گناہوں اور ثوابوں سے
نکل آئی ہوں آگے میں گناہوں اور ثوابوں سے بہت خوش ہوں کہ میری جان چھوٹی ان عذابوں سے اٹھا کر رکھ دیے ہیں خیر و شر کے سب بہی کھاتے بہت مشکل میں تھی سود و زیاں کے ان حسابوں سے بہت لپٹے رہے یہ جسم و جاں سے بیل کی مانند حجاب آنے لگا ہے اب تو مجھ کو ان حجابوں سے ٹھہرنے ہی نہیں دیتے تھے ...