Tahir Saood Kiratpuri

طاہر سعود کرتپوری

طاہر سعود کرتپوری کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    کسی کاغذ کے سینے پر یہ جذبہ درج کر دینا

    کسی کاغذ کے سینے پر یہ جذبہ درج کر دینا مرے بھائی کے حق میں میرا حصہ درج کر دینا کئی پہلو سبق آمیز اس قصے میں مبہم ہیں ہمارے ساتھ گزرا ہے یہ قصہ درج کر دینا اگر ہنسنے ہنسانے پر کوئی کالم لکھا جائے تو میرے حکمرانوں کا رویہ درج کر دینا گئے وقتوں میں رونا قرض تھا سو رو چکا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    جو اندھیری چھت پہ خیال ہیں انہیں روشنی میں اتار لے

    جو اندھیری چھت پہ خیال ہیں انہیں روشنی میں اتار لے یہ جو حسن ہے تری سوچ میں اسے شاعری میں اتار لے اے سخن شناس جدید سن کوئی حرف تجھ سے نہ چھوٹ جائے جو نہ مرثیہ کو قبول ہو اسے رخصتی میں اتار لے تجھے زندگی کسی موڑ پر کوئی کام آئے تو فون کر مرے نمبرات سنبھال کر کسی ڈائری میں اتار ...

    مزید پڑھیے

    تلخ لہجہ جس کی فطرت ہے اسی ناری کا بوجھ

    تلخ لہجہ جس کی فطرت ہے اسی ناری کا بوجھ میں اٹھائے پھر رہا ہوں زیست بیچاری کا بوجھ کٹگھرے میں عدل کی خاطر کھڑا ہے بے قصور ڈھو رہا ہے ایک بے بس کب سے لاچاری کا بوجھ اس لیے پل بھر کو میں سوتا نہیں آرام سے لے کے سوتا ہوں ہمیشہ سر پہ بیداری کا بوجھ زندگی کیسے گزاروں میں تو اک مزدور ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے شہر میں گھر اس لیے سنسان رہتے ہیں

    ہمارے شہر میں گھر اس لیے سنسان رہتے ہیں کہ گھر گھر خوف سے سہمے ہوئے انسان رہتے ہیں اگر تم عشق کی مسجد میں جانا ٹھان ہی بیٹھے تو بر خوردار سیکھو اس کے کیا ارکان رہتے ہیں مجھے مالک مرے بچوں کے ہر غم سے بچا لینا لب دل پر وہی بن کر مرے مسکان رہتے ہیں مجھے کوئی دکھا کر خواب میں میرا ...

    مزید پڑھیے

    اس کی رحمت کر رہی ہے اس کے روزے کا طواف

    اس کی رحمت کر رہی ہے اس کے روزے کا طواف یہ جو بچہ کر رہا ہے سوکھے ٹکڑے کا طواف جانے کس مصرع کی اب تقدیر لکھی جائے گی کتنے مصرعے کر رہے ہیں ایک مصرعے کا طواف وقت آخر بوڑھی ماں تصویر لے کر ہاتھ میں دیر تک کرتی رہی بیٹے کے چہرے کا طواف کوئی بھی یوں ہی نہیں پھرتا کسی کے ارد گرد سب کیا ...

    مزید پڑھیے

تمام