Syed Bashir Husain Bashir

سید بشیر حسین بشیر

سید بشیر حسین بشیر کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    کیوں نہ رنگیں ہو داستاں میری

    کیوں نہ رنگیں ہو داستاں میری ذکر ان کا ہے اور زباں میری حسن اپنی شکست مان گیا آفریں سعیٔ رائیگاں میری سیکڑوں حشر کے برابر ہے اک تمنا ہے جاں نشیں میری اڑ گیا رنگ ان کے عارض کا لب تک آئی نہ تھی فغاں میری کیوں سناؤں کسی کو میں آخر ان کا قصہ ہے داستاں میری وہ سمائے ہوئے ہیں رگ رگ ...

    مزید پڑھیے

    تمہارا حسن اثر کے سوا کچھ اور نہیں

    تمہارا حسن اثر کے سوا کچھ اور نہیں ہمارا ذوق نظر کے سوا کچھ اور نہیں نہ کم ہو کاش یہ سوز جگر قیامت تک کہ عشق سوز جگر کے سوا کچھ اور نہیں متاع سینۂ اہل نظر ہیں چند آنسو صدف کے پاس گہر کے سوا کچھ اور نہیں ہماری صبح کا عالم تمام درد و فراق تمہاری صبح سحر کے سوا کچھ اور نہیں بنا سکے ...

    مزید پڑھیے

    حجاب ہم تھے ہمیں سے حجاب ہو کے رہا

    حجاب ہم تھے ہمیں سے حجاب ہو کے رہا ہمارا شوق کسی کا نقاب ہو کے رہا کمال عشق نے جس دل کو انتخاب کیا نگاہ حسن میں وہ انتخاب ہو کے رہا نظر نظر رخ ساقی سے فیضیاب ہوئی نفس نفس کو سرور شراب ہو کے رہا مزے ملے ترے در پر وہ جبہہ سائی کے میں بے نیاز عذاب و ثواب ہو کے رہا جنہیں تھا رشک ...

    مزید پڑھیے

    یا تو وہ قرب تھا یا دور ہوا جاتا ہوں

    یا تو وہ قرب تھا یا دور ہوا جاتا ہوں اب تو اپنے سے بھی مستور ہوا جاتا ہوں شعلۂ عشق وہ شعلہ ہے کہ اللہ اللہ صدقے اس نار کے میں نور ہوا جاتا ہوں عالم جبر میں قوت کا تخیل تھا بہت اب وہ قوت ہے کہ مجبور ہوا جاتا ہوں عشق کی راہ میں منزل کوئی کھوئی ہی نہیں کیا خبر پاس ہوں یا دور ہوا جاتا ...

    مزید پڑھیے

    چل سکی کچھ نہ رہ عشق میں تدبیر مری

    چل سکی کچھ نہ رہ عشق میں تدبیر مری رنگ لاتی رہی ہر گام پہ تقدیر مری آئنہ کیا ہے فقط حامل عکس جلوہ ورنہ ہر ذرۂ عالم پہ ہے تصویر مری راز سے اپنے میں آگاہ نہیں ہوں پھر بھی جانتا ہوں کہ یہ کونین ہے تفسیر مری آتش عشق کا اک شعلۂ بے باک ہوں میں آب و گل سے نظر آتی نہیں تعمیر مری آفریں ...

    مزید پڑھیے

تمام