سنبھل دل کہ نازک بہت امتحاں ہے
سنبھل دل کہ نازک بہت امتحاں ہے محبت سبک ہے اگر سرگراں ہے مرا حال دل پوچھتے ہو عزیزو مرا حال دل رنگ رخ سے عیاں ہے الٰہی مرے ضبط کی لاج رکھنا وہ نا مہرباں آج پھر مہرباں ہے بہار آ رہی ہے دھڑکنے لگا دل مری سمت کیوں ملتفت باغباں ہے اک اجڑی سی نگری میں سنسان سا گھر یہ میرا پتہ ہے یہ ...