Surayya Sultana Naseem Niyazi

ثریا سلطانہ نسیم نیازی

  • 1930

ثریا سلطانہ نسیم نیازی کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    یہ میرے دل کی وسعت ہے کہاں تک

    یہ میرے دل کی وسعت ہے کہاں تک زمیں سے لے کے حد آسماں تک تمہارا حسن ہے کون و مکاں تک کلی سے گل سے ہر اک گلستاں تک تیری الفت نے مجھ کو کیا بنایا عطا کی ہے حیات‌‌ جاوداں تک کدھر پہ برق سرگرداں پھری ہے پہنچ پائی نہ میرے آشیاں تک سنائے داستاں غیروں کی اکثر نہ آئی اپنی ہی حالت زباں ...

    مزید پڑھیے

    وہ میرا تھا مگر ایک اجنبی بھی

    وہ میرا تھا مگر ایک اجنبی بھی تھا سب کچھ پاس میرے اور کمی بھی عجب انداز تھا میرے جنوں کا خرد کے ساتھ تھی دیوانگی بھی ہم اپنے شہر میں اس طرح آئے نہ پہچانی گئی کوئی گلی بھی یہ کیا حالت ہوئی گلشن کی آخر گل و بلبل نہیں کوئی کلی بھی تمہارا آستانہ کیا ملا ہے ملی ہے بندگی اور زندگی ...

    مزید پڑھیے

    گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں

    گلوں میں رنگ نہیں موسم بہار نہیں مری حیات مگر پھر بھی سوگوار نہیں ہے دور عشق یہاں جبر و اختیار نہیں سکون دل کے لئے کوئی بے قرار نہیں یہی عروج محبت یہی اصول وفا کسی سحر کے لئے شام انتظار نہیں غم و خوشی تو یہاں آتے جاتے رہتے ہیں مگر یہ زیست کا اے دوست اعتبار نہیں ہر ایک شے میں ...

    مزید پڑھیے

    پھر اگے ایک آفتاب نیا

    پھر اگے ایک آفتاب نیا اور پھولوں پہ ہو شباب نیا لکھوں اس طرح داستان جہاں گویا ہر اک ورق ہو باب نیا صاف کر جو بھی تھے گناہوں کو اے خدا مجھ سے لے حساب نیا اس کی صورت کا جب خیال آیا دل میں اترا ہے ماہتاب نیا اس نے مجھ سے عجب سوال کیا تھا مرا بھی کوئی جواب نیا جس کو ہم آب جو سمجھتے ...

    مزید پڑھیے

    سناؤں داستاں تم کو الم کی

    سناؤں داستاں تم کو الم کی نہیں ہے انتہا کچھ میرے غم کی میں خود ہی ہوں سزا وار زمانہ کسی نے میری خاطر آنکھ نم کی میرا محبوب جب مجھ کو ملا ہے نہیں حاجت کسی رحم و کرم کی ہوئے ہیں راستے ہموار خود ہی کوئی پروا نہیں ہے پیچ و خم کی میری تقدیر وابستہ تمہیں سے یہی تحریر ہے لوح و قلم ...

    مزید پڑھیے