یہ کیسا تغافل ہے بتا کیوں نہیں دیتے
یہ کیسا تغافل ہے بتا کیوں نہیں دیتے ہونٹوں پہ لگا قفل ہٹا کیوں نہیں دیتے جو مجھ سے عداوت ہے سزا کیوں نہیں دیتے اک ضرب مرے دل پہ لگا کیوں نہیں دیتے دشمن ہوں تو نظروں سے گرا کیوں نہیں دیتے مجرم کو سلیقے سے سزا کیوں نہیں دیتے کس واسطے رکھتے ہو اسے دل سے لگائے چپ چاپ میرا خط یہ جلا ...