ہونے لگتی ہے دل و جاں میں جلن رات ڈھلے
ہونے لگتی ہے دل و جاں میں جلن رات ڈھلے جب بھی لو دیتے ہیں خوابوں کے بدن رات ڈھلے ہنستی کلیوں نے تو سنگار کیا تھا لیکن جل بجھا کیوں ترے وعدوں کا چمن رات ڈھلے نور ہے دیدۂ دل میں تو ذرا غور سے دیکھ زخم کے چاند کو لگتا ہے گہن رات ڈھلے چاندنی رات کے تابوت میں رکھ دے اس کو دل نے پہنا ہے ...