جان و دل سیں میں گرفتار ہوں کن کا ان کا
جان و دل سیں میں گرفتار ہوں کن کا ان کا بندۂ بے زر و دینار ہوں کن کا ان کا صبر کے باغ کے منڈوے سے جھڑا ہوں جیوں پھول اب تو لاچار گلے ہار ہوں کن کا ان کا حوض کوثر کی نہیں چاہ زنخداں کی قسم تشنۂ شربت دیدار ہوں کن کا ان کا لب و رخسار کے گلقند سیں لازم ہے علاج دل کے آزار سیں بیمار ...