Siraj Aurangabadi

سراج اورنگ آبادی

صوفی شاعر جن کی مشہور غزل ’خبر تحیر عشق ‘ بہت گائی گئی ہے

Sufi poet known for his widely sung ghazal 'Khabar-e-tahayyur-e-ishq sun…'.

سراج اورنگ آبادی کے تمام مواد

38 غزل (Ghazal)

    تیری بھنووں کی تیغ کے جو روبرو ہوا

    تیری بھنووں کی تیغ کے جو روبرو ہوا سب عاشقوں کی صف میں وو ہی سرخ رو ہوا تجھ زلف کے خیال سیں کیوں کر نکل سکوں ہر پیچ و خم نمونۂ طوق گلو ہوا تیرے نگہ کا تیر ہے از بس کہ موشگاف ممنوں ہر ایک زخم سیں میں ہو بہ ہو ہوا رشتے سیں موج گل کی ہوائے بہار میں سب بلبلوں کا چاک گریباں رفو ...

    مزید پڑھیے

    میں نہ جانا تھا کہ تو یوں بے وفا ہو جائے گا

    میں نہ جانا تھا کہ تو یوں بے وفا ہو جائے گا آشنا ہو اس قدر نا آشنا ہو جائے گا خوب لگتی ہے اگر بد نامی عاشق تجھے آہ کرتا ہوں کہ شہرہ جا بجا ہو جائے گا گر تمہاری دل خوشی ہے ذبح کرنے میں مرے خوب جی جاوے تو جاوے اور کیا ہو جائے گا میں سنا ہوں تجھ لبوں کا نام ہی حاجت روا یک تبسم کر کہ ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی جو لگن نہیں دیکھا

    عشق کی جو لگن نہیں دیکھا وو برہ کی اگن نہیں دیکھا قدر مج اشک کی وو کیا جانے جس نے در عدن نہیں دیکھا تج گلی میں جو کوئی کیا مسکن پھر کر اس نے وطن نہیں دیکھا آرزو ہے کہ زلف کوں کھولے میں نے کالی رین نہیں دیکھا لب رنگیں دکھا اے معدن حسن میں عقیق یمن نہیں دیکھا ٹک زمیں پر قدم رکھو ...

    مزید پڑھیے

    کیا بلا سحر ہیں سجن کے نین

    کیا بلا سحر ہیں سجن کے نین ہے خجل جس انگے ہرن کے نین مجھ پہ کرتے ہیں یار کا جادو اس ستم گار سحر فن کے نین گردش مے سوں آج فارغ ہے جن نے دیکھے ہیں خوش نین کے نین آرزو میں تری اے نور نظر منتظر ہوں کھلے ہیں من کے نین شور ڈالے ہیں سارے عالم میں دلبر شکریں سخن کے نین گل نرگس اگر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    پی کر شراب شوق کوں بے ہوش ہو بے ہوش ہو

    پی کر شراب شوق کوں بے ہوش ہو بے ہوش ہو جیوں غنچہ لب کوں بند کر خاموش ہو خاموش ہو ہو عاشق خونیں جگر جیوں لالہ اس گل زار میں کھا دل پہ داغ عاشقی گل پوش ہو گل پوش ہو تجھ کوں اگر ہے آرزو اس خوش ادا کے وصل کی اے دل سراپا شوق میں آغوش ہو آغوش ہو امڈا ہے دریا درد کا یارب مجھے رسوا نہ ...

    مزید پڑھیے

تمام