Siraj Aurangabadi

سراج اورنگ آبادی

صوفی شاعر جن کی مشہور غزل ’خبر تحیر عشق ‘ بہت گائی گئی ہے

Sufi poet known for his widely sung ghazal 'Khabar-e-tahayyur-e-ishq sun…'.

سراج اورنگ آبادی کی غزل

    تیری بھنووں کی تیغ کے جو روبرو ہوا

    تیری بھنووں کی تیغ کے جو روبرو ہوا سب عاشقوں کی صف میں وو ہی سرخ رو ہوا تجھ زلف کے خیال سیں کیوں کر نکل سکوں ہر پیچ و خم نمونۂ طوق گلو ہوا تیرے نگہ کا تیر ہے از بس کہ موشگاف ممنوں ہر ایک زخم سیں میں ہو بہ ہو ہوا رشتے سیں موج گل کی ہوائے بہار میں سب بلبلوں کا چاک گریباں رفو ...

    مزید پڑھیے

    میں نہ جانا تھا کہ تو یوں بے وفا ہو جائے گا

    میں نہ جانا تھا کہ تو یوں بے وفا ہو جائے گا آشنا ہو اس قدر نا آشنا ہو جائے گا خوب لگتی ہے اگر بد نامی عاشق تجھے آہ کرتا ہوں کہ شہرہ جا بجا ہو جائے گا گر تمہاری دل خوشی ہے ذبح کرنے میں مرے خوب جی جاوے تو جاوے اور کیا ہو جائے گا میں سنا ہوں تجھ لبوں کا نام ہی حاجت روا یک تبسم کر کہ ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی جو لگن نہیں دیکھا

    عشق کی جو لگن نہیں دیکھا وو برہ کی اگن نہیں دیکھا قدر مج اشک کی وو کیا جانے جس نے در عدن نہیں دیکھا تج گلی میں جو کوئی کیا مسکن پھر کر اس نے وطن نہیں دیکھا آرزو ہے کہ زلف کوں کھولے میں نے کالی رین نہیں دیکھا لب رنگیں دکھا اے معدن حسن میں عقیق یمن نہیں دیکھا ٹک زمیں پر قدم رکھو ...

    مزید پڑھیے

    کیا بلا سحر ہیں سجن کے نین

    کیا بلا سحر ہیں سجن کے نین ہے خجل جس انگے ہرن کے نین مجھ پہ کرتے ہیں یار کا جادو اس ستم گار سحر فن کے نین گردش مے سوں آج فارغ ہے جن نے دیکھے ہیں خوش نین کے نین آرزو میں تری اے نور نظر منتظر ہوں کھلے ہیں من کے نین شور ڈالے ہیں سارے عالم میں دلبر شکریں سخن کے نین گل نرگس اگر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    پی کر شراب شوق کوں بے ہوش ہو بے ہوش ہو

    پی کر شراب شوق کوں بے ہوش ہو بے ہوش ہو جیوں غنچہ لب کوں بند کر خاموش ہو خاموش ہو ہو عاشق خونیں جگر جیوں لالہ اس گل زار میں کھا دل پہ داغ عاشقی گل پوش ہو گل پوش ہو تجھ کوں اگر ہے آرزو اس خوش ادا کے وصل کی اے دل سراپا شوق میں آغوش ہو آغوش ہو امڈا ہے دریا درد کا یارب مجھے رسوا نہ ...

    مزید پڑھیے

    چراغ مہ سیں روشن تر ہے حسن بے مثال اس کا

    چراغ مہ سیں روشن تر ہے حسن بے مثال اس کا کہ چوتھے چرخ پر خورشید ہے عکس جمال اس کا صنم کی زلف کے حلقے میں ہے جیوں جیم کا نقطہ عجب ہے خوش نما اس عارض گلگوں پہ خال اس کا عیاں ہوتا ہے جیوں کر سرو پانی کے کنارے پر ہوا یوں جلوہ گر آنکھوں میں قد نونہال اس کا جدا جب سیں ہوا وو دلبر جادو ...

    مزید پڑھیے

    تجھے کہتا ہوں اے دل عشق کا اظہار مت کیجو

    تجھے کہتا ہوں اے دل عشق کا اظہار مت کیجو خموشی کے مکاں میں بات اور گفتار مت کیجو محبت میں دل و جاں ہوش و طاقت سب اکارت ہے کہو کوئی عقل کوں جا کر بڑا بستار مت کیجو عوض نقد دعا کے مفت ہے دشنام اس لب سیں ارے دل عشق کے سودے میں پھر تکرار مت کیجو اسے اونچا ہے ظالم دام نے تجھ مہربانی ...

    مزید پڑھیے

    قد ترا سرو رواں تھا مجھے معلوم نہ تھا

    قد ترا سرو رواں تھا مجھے معلوم نہ تھا گلشن دل میں عیاں تھا مجھے معلوم نہ تھا دھوپ میں غم کی عبث جی کوں جلایا افسوس اس کے سایہ میں اماں تھا مجھے معلوم نہ تھا یار نے ابرو و مژگاں سیں مجھے صید کیا صاحب تیر و کماں تھا مجھے معلوم نہ تھا سب جگت ڈھونڈ پھرا یار نہ پایا لیکن دل کے گوشہ ...

    مزید پڑھیے

    تجھ پر فدا ہیں سارے حسن و جمال والے

    تجھ پر فدا ہیں سارے حسن و جمال والے کیا صاف گال والے کیا خط و خال والے مجھ رنگ زرد اوپر غصے سیں لال مت ہو اے سبز شال والے اودے رومال والے تحقیق کی نظر سیں آخر کوں ہم نے دیکھا اکثر ہیں مال والے کم ہیں کمال والے سایہ کوں سرو قد کے ڈھونڈے پہ کہیں نہ پائے عالم کے فال والے اور کیا ...

    مزید پڑھیے

    ہجر کی آگ میں عذاب میں نہ دے

    ہجر کی آگ میں عذاب میں نہ دے مثل سیماب اضطراب نہ دے صندلی حسن ہے ترا درکار درد سر کوں مرے گلاب نہ دے بس ترا دور چشم اے ساقی ہوش کھونے مجھے شراب نہ دے زاہد خشک کوں شراب نہ دے آگ دے خار و خس کو آب نہ دے اپنے ماروں کو مت پریشاں کر زلف مشکیں کوں پیچ و تاب نہ دے عاشقوں کوں ہے لذت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 4