ہوس مٹتی نہیں خوف خدا پامال رکھتا ہے
ہوس مٹتی نہیں خوف خدا پامال رکھتا ہے عجب سرکش ہے دل میرا کہ حسب حال رکھتا ہے وہی آنکھیں ہیں جو گنج گراں مایہ لٹاتی تھیں وہی دل اب ہے اپنے آپ کو کنگال رکھتا ہے رفاقت کوئی مجبوری نہ اپنی تھی نہ اس کی تھی مگر وہ میرے روز و شب کے سب احوال رکھتا ہے برہنہ شام دھندلے آئنے میں جیسے گھل ...