میں بھی آوارہ ہوں تیرے سات آوارہ ہوا
میں بھی آوارہ ہوں تیرے سات آوارہ ہوا لا تو میرے ہاتھ میں دے ہات آوارہ ہوا جنگلی پھولوں کی خوشبو رقص سرشاری شباب نذر کر مجھ کو بھی کچھ سوغات آوارہ ہوا ایک سرشاری ہے جسم و روح پر چھائی ہوئی ریزہ ریزہ آسماں برسات آوارہ ہوا اس خرابے میں بھی اک جنت بنا لی ہے جہاں ایک میں ہوں اک خدا ...