تجسس
کائنات زیست پر افسردگی سی چھا گئی فرط غم سے دل مرا ویرانیوں میں کھو گیا اور میری بے بسی افسون دل کو پا گئی دیکھتے ہی دیکھتے کیا جانے یہ کیا ہو گیا اپنی حیرانی میں کوئی راہ جیسے کھو گیا جادۂ منزل سے کوسوں دور بے بزم خیال بیٹھے بیٹھے میں جہاں میں اک فسانہ ہو گیا کر دیا ہے اس ہجوم ...