صدیق کلیم کے تمام مواد

15 نظم (Nazm)

    آدرش

    منتخب زیست کے لئے منزل کب سے کی ہے مری نگاہوں نے کب سے بخشی ہے زندگی مجھ کو فکر کی ان حسین راہوں نے میرے ہر سمت راہ میں حائل معصیت کی کشش معیشت کی میری قسمت ہے کاوش ہستی جستجو مجھ کو آدمیت کی یک قدم یک ہزار فرسنگ است

    مزید پڑھیے

    المیہ

    زندگی تدبیر درماں کے سوا کچھ بھی نہیں ایک پیہم کاوش جاں کے سوا کچھ بھی نہیں اپنے بس میں روشنی ہے اپنے بس میں تیرگی زندگی خود سعیٔ انساں کے سوا کچھ بھی نہیں عقل لرزاں ہر قدم پر اپنی ناداری سے ہے جذبۂ دل شورش جاں کے سوا کچھ بھی نہیں علم و عرفاں کی ہم آہنگی صبور دل سے ہے عقل و دانش ...

    مزید پڑھیے

    ماضی

    زندگی کے حسن کا پیغام تھا پیغام شوق دیدۂ حیراں میں رقصاں تھی محبت کی بہار اس ہجوم کشمکش سے بے خبر تھی بزم ذوق مجھ کو تھا سب نو بہ نو رنگینیوں پر اختیار جب سحر کے پھوٹتے ہی شام کا تھا انتظار اک ہجوم شوق سے تھا جب ہمارا دل گداز ان دنوں کب زندگی کی تلخیاں تھیں آشکار کیف زا تھا دو ...

    مزید پڑھیے

    فریب نظر

    سوز الفت کا آسرا لے کر عمر اتنی گزار دی میں نے حسن کی جاں گداز راہوں پر دل کی دنیا نثار کی میں نے زندگی کے حسین لمحوں میں میری محبوب گیت گاتی تھی چاندنی آبشار میں دھل کر ہدیۂ شوق لے کے آتی تھی تلخی زیست کا وجود نہ تھا پاس وادی میں تھی رہ تکمیل سرمدی زیست طوف کرتی تھی اپنی تخئیل ...

    مزید پڑھیے

    اجنبی راہگزر

    اجنبی راہگزر سوچتی ہے کوئی دروازہ کھلے ہر طرف درد کے لمبے سائے راستے پھیل گئے دور گئے دھڑکنیں تیز ہوئیں اور بھی تیز اجنبی راہگزر سوچتی ہے کوئی محجوب نظارہ ابھرے اور مجبور فقیروں کی طرح ہر قدم چلتی ہے دستک دستک ہر نفس ایک نئی راہ ہر اک سمت میں بھاگی لیکن جس طرح وصل کا ہر لمحہ ...

    مزید پڑھیے

تمام