آدرش

منتخب زیست کے لئے منزل
کب سے کی ہے مری نگاہوں نے
کب سے بخشی ہے زندگی مجھ کو
فکر کی ان حسین راہوں نے
میرے ہر سمت راہ میں حائل
معصیت کی کشش معیشت کی
میری قسمت ہے کاوش ہستی
جستجو مجھ کو آدمیت کی
یک قدم یک ہزار فرسنگ است