بھول بھی جائیں تجھے زخم پرانا بھی تو ہو
بھول بھی جائیں تجھے زخم پرانا بھی تو ہو جی بھی لیں جینے کو جینے کا بہانہ بھی تو ہو ہم نے سیکھا ہی نہیں ترک مروت کا سبق بات بڑھتی ہے مگر بات بڑھانا بھی تو ہو اب کے مقتل کو کسی میلے کی زینت کر دو پھر تماشہ جو سجے ساتھ زمانہ بھی تو ہو دشت در دشت سہی آبلہ پائی ہی سہی اور مسافت ہی سہی ...