Shikha Pachouly

شکھا پچولی

شکھا پچولی کے تمام مواد

6 غزل (Ghazal)

    بڑے ہی موڈ میں تتلی تھی اس دن

    بڑے ہی موڈ میں تتلی تھی اس دن تمہاری بات پھر نکلی تھی اس دن فقط خود کو نہ تم الزام دینا ہوا بھی کچھ ذرا پگلی تھی اس دن تیرے ہاتھوں میں میری انگلیاں تھیں بلا کی تشنگی مچلی تھی اس دن وہ دن جب ہم جیے تھے اصلیت میں لگی دنیا ہمیں نکلی تھی اس دن چھتوں پر شور تھا بس بارشوں کا مہرباں ...

    مزید پڑھیے

    آج نظریں چرا رہا تھا بہت

    آج نظریں چرا رہا تھا بہت جو کبھی آشنا رہا تھا بہت آنسوؤں میں ڈبا کے ختم کیا ایک رشتہ تھکا رہا تھا بہت دور جانا تو طے ہی تھا اس کا شخص وہ ہم کو بھا رہا تھا بہت ہم سے بھی انتظار ہو نہ سکا وقت بھی وہ لگا رہا تھا بہت موت نے عین تب ہی دستک دی جب یہ جینا لبھا رہا تھا بہت

    مزید پڑھیے

    لب کی لرزش جبیں پہ رکھ دینا

    لب کی لرزش جبیں پہ رکھ دینا سارے شکوہ وہیں پہ رکھ دینا التجا دھڑکنوں کی سن لینا بہکی سانسیں یہیں پہ رکھ دینا ہے سیاہی جو تیرے اشکوں کی آنکھ کی سرمگیں پہ رکھ دینا چاند کتنا فلک پہ تنہا ہے اس کو لا کر زمیں پہ رکھ دینا اتنی شدت سے کون چاہے گا تم یہ ذمہ ہمیں پہ رکھ دینا یار یہ عشق ...

    مزید پڑھیے

    رت سہانی ہے اس کی آنکھوں میں

    رت سہانی ہے اس کی آنکھوں میں رات رانی ہے اس کی آنکھوں میں دل کی خواہش ہے ڈوب مرنے کی اتنا پانی ہے اس کی آنکھوں میں دیکھ بھر لے تو کھل اٹھے گلشن وہ جوانی ہے اس کی آنکھوں میں عشق جو جاودانی ہوتا ہے جاودانی ہے اس کی آنکھوں میں ہیر رانجھے کو جس میں جینا ہے وہ کہانی ہے اس کی آنکھوں ...

    مزید پڑھیے

    کیا سچ میں اتنے اچھے ہو

    کیا سچ میں اتنے اچھے ہو یا باتیں اچھی کرتے ہو مجھ کو بھی ضد ہے میں دیکھوں تم کیسے غصہ کرتے ہو آنسو کیسے اب ٹھہریں گے ان آنکھوں میں تم ٹھہرے ہو دنیا بھی ویسے پیاری ہے تم مجھ کو بے حد پیارے ہو اک کونا اس میں میرا ہے گھر وہ جس میں تم رہتے ہو سب راہیں آساں ہے جانا مشکل تو تم ہی لگتے ...

    مزید پڑھیے

تمام