میں نے یوں ان سرد لبوں کو رکھا ان رخساروں پر
میں نے یوں ان سرد لبوں کو رکھا ان رخساروں پر جیسے کوئی بھول سے رکھ دے پھولوں کو انگاروں پر چھپ گیا عید کا چاند نکل کر دیر ہوئی پر جانے کیوں نظریں اب تک ٹکی ہوئی ہیں مسجد کے میناروں پر آتی جاتی سانسوں پر وہ دل کے تڑپنے کا عالم جیسے کوئی ناچ رہا ہو دو دھاری تلواروں پر برسوں بعد جو ...