Shayar Jamali

شاعر جمالی

شاعر جمالی کے تمام مواد

21 غزل (Ghazal)

    ہوائیں تیز تھیں ماحول گرد گرد نہ تھا

    ہوائیں تیز تھیں ماحول گرد گرد نہ تھا رخ حیات کبھی اتنا زرد زرد نہ تھا تھا انتشار ازل ہی سے آدمی کا نصیب مگر سماج کبھی اتنا فرد فرد نہ تھا جو تیرے ہجر میں اٹھتا تھا دل میں رہ رہ کر وہ کیف وصل سے بڑھ کر تھا درد درد نہ تھا مکالموں میں ترے زیست کی حرارت تھی ترا سلوک کبھی اتنا سرد سرد ...

    مزید پڑھیے

    آج کا وعدہ یوں ہی کل پہ اٹھائے رکھئے

    آج کا وعدہ یوں ہی کل پہ اٹھائے رکھئے غم نصیبوں کو بہر حال جلائے رکھئے خون کے گھونٹ پئے جائیے صہبا کے عوض کچھ نہ کچھ بزم کا ماحول بنائے رکھئے حال کے غم کا نہیں اس کے سوا کوئی علاج اپنے ماضی کو کلیجے سے لگائے رکھئے جانے کب مانگ لے وہ اپنی محبت کا صلہ کم سے کم اتنا لہو دل میں بچائے ...

    مزید پڑھیے

    بادلوں میں بجلیاں کوندیں اجالا ہو گیا

    بادلوں میں بجلیاں کوندیں اجالا ہو گیا کم نظر کہنے لگے اٹھو سویرا ہو گیا ڈھلتے سورج کی شعاعوں کا کرشمہ تھا کہ میں دشت میں خود اپنے سائے سے بھی چھوٹا ہو گیا پوچھنا چاہو تو پوچھو اس سے تنہائی کا غم بھیڑ میں رہتے ہوئے جو شخص تنہا ہو گیا ہائے وہ صدیاں جو لمحوں میں سمٹ کر رہ ...

    مزید پڑھیے

    راہیں ویران تو اجڑے ہوئے کچھ گھر ہوں گے

    راہیں ویران تو اجڑے ہوئے کچھ گھر ہوں گے دشت سے بڑھ کے مرے شہر کے منظر ہوں گے یوں ہی تعمیر اگر ہوتے رہے شیش محل ایک دن شہر کی ہر راہ میں پتھر ہوں گے دشت میں ہم نے یہ مانا کہ ملیں گے وحشی شہر والوں سے تو ہر حال میں بہتر ہوں گے کیا خبر تھی کہ گلابوں سے حسیں ہونٹوں پر زہر میں ڈوبے ...

    مزید پڑھیے

    اے جنوں تیرا ابھی تک نہ مقدر بدلا

    اے جنوں تیرا ابھی تک نہ مقدر بدلا شہر بدلا نہ کسی ہاتھ کا پتھر بدلا زندگی بخش دی جب قتل مجھے کر نہ سکا میرے قاتل نے بہت تیز یہ خنجر بدلا ہو گئی راہ جنوں پھر کسی سازش کا شکار مجھ کو لگتا ہے ہر اک میل کا پتھر بدلا میں تو سمجھا تھا یہاں فن کی پرستش ہوگی چند سکوں کا اچھلنا تھا کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام