گریباں چاک مجنوں بن سے نکلا
گریباں چاک مجنوں بن سے نکلا میں لے کر دھجیاں دامن سے نکلا کہیں جلوہ بھی پردے میں رہا ہے وہ دیکھو نور اک چلمن سے نکلا جنوں نے راہ یہ اچھی نکالی گریباں پہاڑ کر دامن سے نکلا بہار آئی چمن میں کھل گئے پھول کوئی ہنستا ہوا گلشن سے نکلا روانی اشک کی ہوتی نہیں بند عجب دریا مرے دامن سے ...